Skip to product information
1 of 1

Khud Se Khuda Tak - خود سے خدا تک

Khud Se Khuda Tak - خود سے خدا تک

Regular price Rs.1,400
Regular price Rs.2,000 Sale price Rs.1,400
30% OFF Sold out

Writer: Muhammad Nasir Iftikhar

Pages: 456

Category: Islam, Sufism

اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا ...

اللہ ربُّ العزت جب کسی پر مہربان ہوتو’’عطا‘‘کیا کرتا ہے۔ عطائے سلطان السلاطین ذوالجلال والاکرام بڑی بات ہے۔ عطا کردیا جانا، متلاشی عاصیوں کے لیے بڑے نصیبے کی بات ہوتی ہےکہ ریگ زاروں میں ہزارسال ایڑیاں رگڑی ہوتی ہیں۔ سیاہ ماتمی سوگوار روحیں بجھتی آنکھوں کے قدیم شکستہ زندانوں کی زنگ خوردہ سلاخوں سے نجانے کتنی صدیاں لپٹ کے روئی ہوتی ہیں کہ کوئی ہنر نہ کمال ہم جیسےشکستہ حال تھکے ہارے روندے ہوئے مسافروں میں ہواکرتا ہے۔
رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنْزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ کا چمکتا سنہری کاسہ ہاتھوں میں لیےہم جیسوں کو تو بس لامتناہی تلاش کے تپتے ریگ زاروں میں جلتے، مرتے، روتے ہوئے سرگرداں چلتے ہی چلے جانا ہوتا ہے۔ کیاخبر،کون جانے کس ساعت سعید میں دربار عالیہ سے ایک بے نیاز مگر محبّت سے بھری ہوئی نظرِ کرم ہو اور سارے جہاں سے ہارے ہوئے خود اپنی ذات میں بچھی ہوئی شطرنج پر چلی جاتی چالوں سے ہرلحظہ مات کھاتے ہوئے بس کسی بھی لمحے ڈھے جانے والے گمشدہ جاں بلب مسافر کے لیے ارشاد خداوند متعال کا نزول ہو اور حکم عالی شان جاری ہو.... عطا کیا گیا۔
جسم و جاں پر کرب وبلا اور تلاش کی تیزدھار لاحاصلیت دس سال مکمل ترین کاملیت سے چھائی رہی اور پھر جب پگھلتی ہوئی آنکھیں پتھر ہوجانے کو تھیں.... جب جسم جھلستی ہوئی ریت بن کر ہوا میں بکھرنے کو ہوا تو.... تھام لیا گیا، کرم ہوگیا،جلتے ہوئے زخم ٹھنڈے کردئیے گئے، قرار دیا گیا، دم جو نکلنے کو تھا اُسے واپس پلٹ جانے کا حکم ہوا.... ذہن کے دریچے وا ہوگئے اور علم کا ایک دروازہ پوری شان اورآب وتاب سے روشن ہوگیا.... فقیر کو ، نامراد،راندہ درگاہ کو.... مارکر دوبارہ زندہ کیا اور خود سے خدا تک عطا ہوئی۔کوئی شک نہیں ولم اکن بداعائک ربِّ شقیا کا ہی سہارا تھا لیکن خود پر ایسی عطا اور ایسے ہوجانے پر ایسی حیرت طاری ہوئی وہ عجب چھایا کہ جب تک فقیر اب جیے گا حیران شُد جیے گا۔
جتنی بڑی عطا ہوتی ہے اُتنا ہی بڑا پھر امتحان بھی لگتا ہے سو ادھر بھی لگا ہوا ہے۔ کتاب لکھنے والے خوب جانتے ہیں کیسے اپنے ہی لہو کی روشنائی سے لکھوایا جاتا ہے....
اللہ آپ کا اور میرا حامی و ناصر ہو!

محمد ناصر افتخار

 

View full details

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)