Skip to product information
1 of 1

Afghanistan Main Muqadas Jihad Say Lay Kar Muqadas Dehshat Gardi Tak

Afghanistan Main Muqadas Jihad Say Lay Kar Muqadas Dehshat Gardi Tak

Regular price Rs.800
Regular price Rs.1,000 Sale price Rs.800
20% OFF Sold out

Writer: Kathy Gannon

Pages: 271

Category: Politics Books

جس طرح افغانستان پر روسی حملے کے بعد امریکہ نے جنرل ضیاء کو گلے لگایا تھا بالکل اسی طرح جب 11 ستمبر کو امریکہ پر دہشت گردی کی گئی تو جنرل مشرف کو امریکہ نے حریف کی بجائے ایک حلیف کا درجہ دے دیا۔ حملہ کے بعد اُسی شب امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے جنرل مشرف کو ٹیلیفون کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے پاس ایک ہی راستہ ہے۔ تمہیں یا تو امریکہ کا ساتھ دینا ہے یا اپنے آپ کو امریکہ کا مخالف کہلواتا ہے۔ جنرل نے فوری اور غیر مشروط طور پر امریکہ کا حلیف بنے کو ترجیح دی اور وعدہ کیا کہ وہ طالبان کی کسی صورت میں بھی مدد کرنے سے احتراز برتے گا۔ ضیاء اور مشرف میں بہت سی باتیں مشترک تھیں۔ دونوں پیدائشی طور پر ہندوستانی تھے اور ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے۔ دونوں نے بین الاقوامی حالات میں زیر و بم کی روشنی میں مشکلات سے نجات حاصل کی تھی۔ دونوں نے اپنی حکومت کو جائز قرار دینے کے لئے ریفرنڈم کرائے اور دونوں نے مذہبی سیاسی جماعتوں یعنی جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کو دیگر دوسری اہم سیاسی پارٹیوں کو کھڈے لائن لگانے کے لئے استعمال کیا۔

صفحہ نمبر ۲۲۸ 

I is for Infidel: From Holy War to Holy Terror in Afghanistan 18 Year Inside Afghanistan Book By Kathy Gannon

ف سے فرنگی

ق سے قتال

ک سے کلاشنکوف

افغانستان میں مقدس جہاد سے لیکر مقدس دہشت گردی تک

ترجمہ پروفیسر سلطان محمود نیازی

 

View full details

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)